ضلع نگر پاکستان کے شمالی میں واقع گلگت بلتستان کا ایک ضلع ہے. نگر کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ یہ پہلے بروشال کے نام سے مشہور تھا جس کا دار الحکومت کیپل ڈونگس تھا۔ جہاں کا بادشاہ تھم کہلاتا تھا۔ اور یہ آج کے نگر اور ھنزہ پر مشتمل تھا۔یہاں کے لوگوں کی زبان "بروشسکی" ہے اور بروشسکی بولنے والے کو "بروشو" کہتے ہیں. نگر میں بہت سے چھوٹے بڑے پہاڑ ہیں جن میں راکاپوشی (7788) میٹر،گولڈن پیک (7027) میٹر، دیران (7275) میٹر اس کے علاوہ بیافو گلیشیر خاص طور پر مشہور ہیں۔ ضلع نگر کے گاؤں میں نگر خاص، ہوپر، ہسپر، سمائر، اسقرداس، پھکر، یل، مناپن، غلمت، تھول، جعفر آباد، سکندر آباد، چھلت، بر اور بڈالاس ہیں. نگر کے لوگوں بہت مہمان نواز ہیں۔ یہاں کے لوگ پرسکون ہیں اور اپنے مہمانوں یعنی سیاحوں کا خیال رکھتے ہیں۔ یہاں کے لوگ بروشسکی (اکثریت) اور شینا بولتے ہیں۔ اس کے علاوہ اردو تقریباً سب بولتے ہیں۔ جب کہ انگریزی ہر پڑا لکھا شخص بول سکتا ہے۔نگر کے مغرب میں گلگت ،مشرق میں چین ،شمال میں ھنزہ اور جنوب میں بلتستان ہے۔گلگت سے 40کلو میٹر کے فاصلے نگر کی پہلی آبادی چھلت آتاہے جو نگر کے شمال میں واقع ہے یہ شمال کی طرف نگر کی واحد آبادی ہے۔اگر ہم ضلع نگر کی خوبصورتی کی بات کریں تو اونچے پہاڑ اور سیکڑوں کی تعداد میں دریا، گلیشیئرز، ندیاں، نالے، آب شاریں، جھیلیں، پہاڑ کے سینے چیرتے راستے اور تاریخی قلعے اس علاقے کی حُسن کو چار چاند لگاتے ہیں۔ ہُوپر ایک انتہائی خُوبصورت وادی ہے جو شاہرہ قراقرم پر وادی ہنزہ کے مخالف سمت واقع ہے جہاں سے دریائے نگر کی ابتدا ہوتی ہے یہ وادی نگر خاص سے صرف 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے ،بُلند و بالا پہاڑوں میں گھری یہ وادی جہاں سے دُنیا کے 3 بڑے گلیشیر ہوپر گلیشیر، برپو گلیشیر، میئر گلیشیر کی ابتدا ہوتی ہے دُنیا کی دُوسری بُلند ترین جھیل رش جھیل کا بیس کیمپ ہے جس کی بُلندی 4694 میٹر ہے ۔
ملکی اور ٖغیر ملکی سیّاح یہاں قدرت کے حسین نظاروں کے ساتھ ساتھ وادئ نگر کے روایتی کھانوں، شربت، چھپ شرو سمیت دیسی گھی سے بنے دیگر صحت بخش کھانوں سے بھی لطف اندوز ہوتے ہیں۔ یہاں کے روایتی کھانوں میں دیسی گھی کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔ آبائی باشندے شربت نامی کھانا بہت شوق سے کھاتے ہیں۔ دیسی گھی سے بنا یہ صحت بخش کھانا، زیادہ تر شادی بیاہ پر براتیوں کو خصوصی ڈش کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، جب کہ مُل بھی وادی کاایک عمدہ اور ذائقے دار کھانا ہے، جس میں دیسی گھی اور ذائقے کے لیے چینی یا نمک کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہاں ایک خاص قسم کے جوس ’’چھمس‘‘ کا استعمال بھی عام ہے، جو موسمِ گرما اور بہار میں رغبت سے پیا جاتا ہے۔ خشک خوبانی سے بنایا جانے والا یہ دیسی جوس، معدے کی گرمی اور دائمی قبض دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔تھول کا دیسی پیزا ’’چھپ شرو‘‘ بہت ہی ذائقے دار ہوتا ہے۔ ’’چھپ شرو‘‘ میں مارخور، یاک (پہاڑی گائے)، بکری یا دیسی گائے کا گوشت استعمال ہوتا ہے۔
تحریر واجد علی
ڈیپارٹمنٹ میڈیا منیجمنٹ اینڈ ڈیجیٹل مارکیٹنگ
سٹوڈنٹ آف قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی
if you have any question ,please let me know